Saturday, November 2, 2024

شہید کی کرامت

شہید کی کرامت

رنگ و نور ۔۔۔سعدی کے قلم سے (شمارہ 439)

اﷲ تعالیٰ ہمارے تمام گناہوں کومعاف فرمائے:

رَبَّنَا فَاغْفِرْلَنَا ذُنُوْبَنَا وَکَفِّرْعَنَّا سَیِّاٰتِنَا وَتَوَفَّنَا مَعَ الْاَبْرَارِ
یہ قرآن مجید میں سکھائی گئی ایک بڑی قیمتی اور جامع دعاء ہے … اس میں تین چیزوں کا سؤال ہے

(۱) گناہوں کی مغفرت ہو جائ

ے…

(۲) برائیوں کا کفارہ… یعنی برائیوں کے اثرات مٹ جائیں اور دنیا و آخرت میں اُن پر پردہ پڑ جائے…

(۳) حُسن خاتمہ نصیب ہو جائے…

 دل سے استغفار کے تین بڑے فائدے

 شیطان ملعون کا ایک بڑا حربہ یہ ہے کہ انسان کے دل کو گناہ پر نادم نہیں ہونے دیتا تب:

(۱) بعض گناہوں کو انسان اپنی جہالت یا ضد کی وجہ سے نیکی سمجھنے لگتا ہے…

(۲) بعض گناہوں کو انسان اپنی مجبوری سمجھنے لگتا ہے کہ… کیا کریں مجبور ہوکر کیا

(۳) بعض گناہوں کو انسان ہلکا سمجھنے لگتا ہے کہ یہ تو صغیرہ ہیں… یا لوگ تو ہم سے بھی بڑے بڑے گناہ کرتے ہیں…

ان تین شیطانی خیالات کی وجہ سے انسان کا دل… گناہ پر نادم نہیں ہوتا اور اس دن سے نہیں ڈرتا جب ہم ایک بہت لمبے ’’پُل‘‘ پر سے گذر رہے ہوں گے وہ پُل بال سے باریک اور تلوار سے تیز ہے…اور اُس کے نیچے جہنم ہی جہنم اور آگ ہی آگ ہے… اور انسان کے گناہ اُس پُل پر بڑے سانپوں کی طرح لپک لپک کر لوگوں کو نیچے گرا رہے ہوں گے…

یا اﷲ مدد، یا اﷲ مدد، یا اﷲ امان

ہر مسلمان کو چاہئے کہ… اپنے دل میں اﷲ تعالیٰ کے لئے خشوع اور عاجزی بھرے تاکہ ہمارا دل ادھر اُدھر کی باتیں سوچنے کی بجائے… اﷲ تعالیٰ کے ذکر میں لگے اور گناہوں کو یاد کر کے ڈرے اور روئے… دل سے استغفار کرنا، دل سے نادم ہونا اور دل کی گہرائی سے ’’ یا اﷲ معاف فرما… یا اﷲ معاف فرما‘‘ کہنا ایک مؤمن کے لئے بڑی سعادت ہے…

تفسیر ابن کثیر میں لکھا ہے…جو بندہ اپنے دل کو استغفار پر لگا لیتا ہے اﷲ تعالیٰ اُسے یہ تین انعامات عطاء فرماتے ہیں…

(۱) اُس کا رزق آسانی سے اس تک پہنچتا ہے…

(۲) اﷲ تعالیٰ اُس کے تمام کاموں میں آسانی فرما دیتے ہیں…

(۳) اللہ تعالیٰ اس کی شان اور قوت کو سلامت رکھتے ہیں… شان کا مطلب ہے انسان کی دینی حالت اور اچھی کیفیات…

خالق کا شکر
الحمدﷲ جمعۃ المبارک کے اعمال کی مہم دس ہفتہ تک مسلسل چلی… جن دنوں جماعت کے ساتھی، بھائی محمد افضل گورو شہیدؒ کے اجتماع میں مصروف تھے انہیں دنوں محض اللہ تعالیٰ کی توفیق سے جمعۃ المبارک اور جمعۃ المبارک میں کثرت درود شریف کی آواز لگی… ابتداء میں اندازہ نہیں تھا کہ اس مہم میں اﷲ تعالیٰ اتنی برکت عطاء فرمائیں گے… مگر جیسے جیسے وقت گزرتا گیا یہ بات محسوس ہوئی کہ اس مہم پر الحمدﷲ خوب نصرت نازل ہورہی ہے… جمعۃ المبارک کے فضائل قرآن مجید میں بھی موجود ہیں اور احادیث نبویہ میں بھی… کل تھوڑی سے کوشش کی کہ اُن احادیث کو شمار کیا جائے جن میں جمعۃ المبارک کے فضائل اور احکامات وارد ہوئے ہیں… ماشاء اللہ احادیث صحیحہ کی اچھی خاصی مقدار جمع ہو گئی… ہمارے زندہ دل اسلاف تڑپ تڑپ کر مسلمانوں کو جمعۃ المبارک کی طرف بلاتے رہے… مگر شیطانی قوتوں نے ’’جمعۃ المبارک‘‘ کے گرد اپنے ایسے ایسے مورچے کھود لئے ہیں کہ اکثر مسلمان ’’جمعۃ المبارک‘‘ کی حقیقت، امان اور لذت سے محروم رہتے ہیں… حالانکہ یہ مبارک دن مسلمانوں کی عید ہے اور عید الفطر اورعید الاضحیٰ کے دنوں سے بھی افضل ہے… اور قیامت کے دن جمعۃ المبارک کو زندہ کرنے والے افراد کی شان ہی الگ ہو گی… اُن کے چہرے برف سے بھی زیادہ حسین سفیدی سے چمک رہے ہوں گے… اورجمعہ کا دن خود اُن کو اپنے ساتھ بڑے امن، امان اور اکرام کے ساتھ جنت میں لے جائے گا… ہمارے حضرت آقامدنیﷺ نے جمعۃ المبارک کا دن پانے کا سب سے اہم وظیفہ یہ ارشاد فرمایا ہے کہ… ہم جمعہ کی رات اور جمعہ کے دن درود شریف کی کثرت کریں… ہم جمعہ کے غسل کا اہتمام کریں… ہم جمعہ نماز کے لئے جلد مسجد پہنچیں… ہم جمعہ کے خطبہ کو توجہ سے سنیں اور ہم جمعہ کے دن سورۃ الکہف کی تلاوت اور دعاء کا اہتمام کریں…

الحمدﷲ دس ہفتے تک مکتوب کا سلسلہ جاری رہا اور ماشاء اﷲ بہت سے افراد تک دین کا یہ اہم پیغام پہنچا… اور یوں کئی مسلمانوں کے لئے ہر طرح کے فتنوں سے بچنے کی ’’کہف الایمان‘‘ واضح ہو گئی… ہم اﷲ تعالیٰ کے اس احسان اور نعمت پر اُس کا شکر ادا کرتے ہیں…

اَلْحَمْدُلِلّٰہِ الَّذِیْ بِنِعْمَتِہٖ تَتِمُّ الصَّالِحَاتْ
مخلوق کا شکریہ
الحمدﷲ! مسلمان مردوں اور خواتین کی ایک بڑی تعداد نے اس مہم، اس یاد دہانی اور اس دعوت کو قبول فرمایا… کار گذاری لینے کا کوئی مستقل نظام نہیں تھا اور نہ ہی اس کی کوئی ضرورت تھی مگر… الحمدﷲ مختلف ذرائع سے بہت قابل شکر کار گذاری آتی رہی… جمعۃ المبارک کی نماز کے لئے جلدی مسجد پہنچنے کے معاملہ میں… مسلمان کافی غفلت اور سستی کرتے ہیں… الحمدللہ اب کئی افراد نے اپنی اس عادت کو تبدیل کیا ہے… اللہ تعالیٰ ہمیں اور انہیں تاحیات اس پر استقامت عطاء فرمائے… جبکہ درود شریف کی کثرت کی طرف ماشاء اللہ مسلمانوں کی بہت توجہ ہوئی…

یہ اللہ تعالیٰ کا ایسا انعام ہے کہ اس پر جتنا شکر ادا کیا جائے وہ کم ہے… مہم کے اثرات ملک سے باہر دوسرے ممالک تک بھی پہنچے… اور گھروں میں جب درود شریف کی رحمت اتری تو چھوٹے چھوٹے بچے بھی

اَللّٰھُمَّ صِلِّ عَلیٰ سَیَّدِنَا مُحَمَّدٍ

 کا ورد اور اس ورد میں ایک دوسرے کا مقابلہ کرنے لگے… بعض گھرانوں میں یہ مقابلہ لاکھوں کے عدد تک پہنچا، جبکہ ہزاروں کے عددوالوں کی تعداد ماشاء اللہ بہت زیادہ رہی… مسلمانوں کی طرف سے اپنے سے زیادہ تعداد کی کارگذاریاں آتیں تو اپنا سر شرم سے جھک جاتا کہ دیکھو! ماشاء اللہ یہ افراد اس معاملہ میں کتنا آگے نکل گئے… تب ہاتھ خود بخود اُن سب افراد کے لئے دعاء کو اٹھ جاتے… چلیں ہم ان اہل ذوق کے لئے دعاء کریں گے تو ان شاء اللہ اُن کے عمل میں شریک ہو جائیں گے… مکتوب خادم کو قبول فرمانے والے اور اس پر عمل کرنے والے بھائیوں اور بہنوں کے لئے دعاء کی سعادت تو الحمدللہ ملتی رہی… آج اُن سب کا باقاعدہ شکریہ بھی ادا کرتے ہیں…

جزاکم اللّٰہ خیرا واحسن الجزاء فی الدارین
شہید کی کرامت
کشمیری مسلمان شروع سے ’’عاشق مزاج‘‘ ہیں… صحراؤں اور پہاڑوں کے فطری ماحول میں رہنے والے افراد اکثر زندہ دل ہوتے ہیں… عاشق مزاج اور بہادر… اور عاشق مزاج افراد پر دین اسلام کا اثر بہت جلدی ہوتا ہے… کیونکہ دین اسلام عشق ہی عشق ہے… اور یہ اللہ تعالیٰ کا محبوب ترین دین ہے… کشمیر میں صوفیاء کرام کی آمد رہی… اورصوفیاء کرام قلوب پر محنت کرتے ہیں… کشمیری قوم کا جہاد میں آنا بھی اُن کے ’’ عاشق مزاج‘‘ ہونے کی بڑی دلیل ہے… یاد رکھیں! جہاد عشق الہٰی کا سب سے اونچا مقام ہے… دہ دیکھیں ہمارے پیر جی حضرت عبداللہ بن مبارکؒ کیا فرماتے ہیں!!

من کان یخضب خدہ بدموعہ
فنحورنا بدمائنا تتخضب
ارے بہتے آنسوؤں کے ذریعے اپنے عشق کا اظہار کرنے والے سچے عاشقو!

تمہارا عشق بھی بہت اونچا… عشق کے آنسو ہر کسی کو نصیب نہیں ہوتے اس کے لئے بڑا سچا دل درکار ہوتا ہے… اکثر لوگ تو اللہ تعالیٰ کے سامنے بھی اپنے شکوؤں، شکایتوں اور دکھوں کے آنسو بہاتے ہیں… عشق کے آنسو کسی کسی کو نصیب ہوتے ہیں… مگر اے عاشقو! ذرا ہمارے عشق کی گرمی اور گہرائی کا بھی اندازہ لگاؤ کہ… ہم تو عشق میں اپنی گردنوں کا لہو پیش کرتے ہیں… یعنی جان سے بھی گذر جاتے ہیں…

یہ جملہ انہوں نے شہداء اور مجاہدین کی طرف سے تحریر فرمایا تھا… اور زمانے کے بڑے ولی حضرت فضیل بن عیاضؒ نے ان کی تصدیق فرمائی…

میں سوچتاہوں، جماعت میں الحمدللہ کئی مہمات چلیں… مگر درود شریف کی عاشقانہ مہم اُن دنوں اُتری جب ہم سب… بھائی محمد افضل گورو شہیدؒ کی کتاب اوراُن کے اجتماع کی تیاری میں تھے… محمد افضل گورو… ایک سچا مسلمان، ایک سچا مجاہد، ایک سچا عاشق، ایک سچا شہید… اور ہمارے زمانے کا افتخار… کیا بعید ہے کہ بھائی محمد افضل گورو شہیدؒ کو’’درود شریف‘‘ کا خاص ذوق ہو… اور اُن کی راتیں کثرت درود شریف سے مٹھاس پاتی رہی ہوں… ویسے بھی درود شریف کی کثرت کرنے والوں کے لئے شہادت زیادہ آسان اور میٹھی ہو جاتی ہے… بھائی محمد افضل گورو شہید کے اجتماع کی بہت سی ’’کرامات‘‘ تو سب نے کھلی آنکھوں سے دیکھ لی ہیں… اس اجتماع کی خوشبو بھی دور دور تک پھیلی اور اس کے رعب کے جھٹکے بھی دشمنان اسلام کے لئے زلزلہ سے کم نہیں تھے… خبروںمیں آیا ہے کہ اجتماع کے بعد سے اب تک انڈیا دو بار مکمل ہائی الرٹ پر جا چکا ہے… آپ جانتے ہوں گے کہ ہائی الرٹ پر جانے کا معمولی خرچہ بھی اربوں میں ہوتا ہے… اس لئے ہم یہ کہہ سکتے ہیں کہ جمعۃ المبارک اور درود شریف کی مہم بھی… اللہ تعالیٰ کے فضل سے بھائی محمد افضل شہید کی ایک کرامت بن کر ہمیں نصیب ہوئی ہے…

والحمدﷲ رب العالمین

لا الہ الا اﷲ، لا الہ الا اﷲ، لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ…

اللھم صل علیٰ سیدنا محمد والہ وصحبہ وبارک وسلم تسلیما کثیرا کثیرا…

 لا الہ الا اﷲ محمد رسول اﷲ…

٭…٭…٭


 

No comments:

Post a Comment